تل ابیب: ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی اور ایرانی میزائل حملوں کے بعد اسرائیلی شہری بڑی تعداد میں ملک چھوڑنے لگے ہیں۔ فضائی حدود کی بندش اور پروازوں کی معطلی کے بعد متعدد افراد نے کشتیوں کے ذریعے قبرص جانے کا راستہ اختیار کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار "ہارٹز" کے مطابق تل ابیب کے ہرزلیا مرینا بندرگاہ پر یاٹس کے ذریعے شہریوں کی روانگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ شہری صبح سویرے بندرگاہ پہنچ کر نجی یاٹس کے ذریعے قبرص روانہ ہو رہے ہیں، جہاں سے وہ دیگر ممالک کی طرف روانہ ہوں گے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ فیس بک گروپس کے ذریعے یاٹس بک کی جا رہی ہیں، اور فی نشست قیمت 700 امریکی ڈالر سے زائد تک جا پہنچی ہے۔ بعض افراد نے دبے لفظوں میں اعتراف کیا کہ وہ ایرانی حملوں کے خوف سے ملک چھوڑ رہے ہیں۔
یاٹس مالکان کا کہنا ہے کہ کچھ یاٹس بغیر لائسنس یا انشورنس کے کام کر رہی ہیں، جس سے خطرات میں اضافہ ہو رہا ہے۔