13

نیند کی کمی کا حل: جاپان نے نیند میں مدد دینے والی جیکٹ متعارف کرا دی

ٹوکیو: جاپانی ڈیزائن فرم کونیل نے ایسی پَفر جیکٹ تیار کر لی ہے جو روشنی اور موسیقی کی مدد سے انسان کو کسی بھی جگہ پرسکون نیند سلا سکتی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، یہ جدید جیکٹ بظاہر ایک عام مگر اوور سائز پَفر جیکٹ ہے، جسے روزمرہ زندگی میں بھی پہنا جا سکتا ہے، تاہم اس کی خاص بات "سلیپ موڈ" ہے، جو صرف ہُڈ چڑھانے سے خود بخود فعال ہو جاتا ہے۔

جیکٹ میں نصب جدید سینسرز دل کی دھڑکن، جسمانی درجہ حرارت اور دیگر بایومیٹرک ڈیٹا کو مانیٹر کرتے ہیں، جس کی بنیاد پر مخصوص روشنی اور موسیقی پیدا کی جاتی ہے تاکہ نیند کے لیے موزوں ماحول قائم ہو۔

فرم کے مطابق جیکٹ کا ہُڈ گہرا اور محفوظ ماحول فراہم کرتا ہے، جب کہ سرخ روشنی نیند کو بڑھانے اور نیلی روشنی بیدار کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مخصوص نیوٹرل میوزک دماغ کی لہروں پر مثبت اثر ڈال کر نیند کو گہرا بناتا ہے۔

یہ جیکٹ جاپان کی قدیم "ایڈو دور" کے یوگی کمبل سے متاثر ہے، جو لباس اور بستر کا امتزاج ہوا کرتا تھا۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ جیکٹ جاپانی معاشرے میں نیند کی شدید کمی کے مسئلے کو حل کرنے کی ایک کوشش ہے۔ واضح رہے کہ جاپانی شہری یورپی ممالک کے مقابلے میں اوسطاً روزانہ ڈیڑھ گھنٹہ کم سوتے ہیں، جس کے باعث ملک کی معیشت کو سالانہ 138 ارب ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔