2 جون کو اسلام آباد کے سیکٹر جی-13 میں قتل ہونے والی معروف ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے کیس میں نیا موڑ سامنے آیا ہے۔ مرکزی ملزم عمر حیات عرف ’کاکا‘ کے والد امجد کا کہنا ہے کہ ان کا دل اس بات پر راضی نہیں کہ ان کے بیٹے نے یہ قتل کیا ہے، حالانکہ عمر حیات نے دورانِ تفتیش جرم کا اعتراف کیا ہے۔
3 جون کو گرفتار کیے جانے والے عمر حیات کو عدالتی حکم پر 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جا چکا ہے، اور پولیس کے مطابق ملزم نے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے۔ لیکن اب سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے انٹرویو کلپ میں عمر کے والد نے اپنے بیٹے کی بے گناہی کا دعویٰ کر کے عوامی حلقوں میں بحث چھیڑ دی ہے۔
وائرل کلپ میں امجد کا کہنا تھا، ’’مجھے قتل کے بارے میں کچھ علم نہیں تھا، نہ ہی مجھے معلوم تھا کہ میرا بیٹا ثناء یوسف کو جانتا ہے۔ میں نے تو ویڈیو میں دیکھا کہ وہ گھر سے باہر نکل رہا ہے، لیکن ویڈیو اتنی مختصر ہے کہ اس سے صاف معلوم نہیں ہوتا کہ قتل کیا بھی یا نہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی دو بیٹیاں اور دو بیٹے تھے، جن میں سے بڑا بیٹا فوت ہو چکا ہے، اور عمر حیات ان کا دوسرا بیٹا ہے۔ ’’میرا دل نہیں مانتا کہ وہ ایسا کر سکتا ہے۔ اصل حقیقت اللہ بہتر جانتا ہے۔‘‘
امجد نے ایک اور بیان میں کہا، ’’اگر میرا بیٹا اس قتل میں واقعی ملوث ہے تو اسے ضرور سزا ملنی چاہیے۔ میں انصاف کا خواہاں ہوں — صرف اپنے بیٹے کے لیے نہیں، بلکہ اس معصوم لڑکی کے لیے بھی جسے بے دردی سے قتل کیا گیا۔‘‘
پولیس ذرائع کے مطابق کیس کی تحقیقات جاری ہیں اور ویڈیوز، شواہد اور کال ریکارڈز کی مدد سے مزید حقائق سامنے لائے جا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر اس کیس کو خاصی توجہ حاصل ہو رہی ہے اور عوام کی جانب سے بھی مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ قاتل کو قرار واقعی سزا دی جائے، چاہے وہ کوئی بھی ہو۔