15

اقوام متحدہ کے امدادی مشن پر حملہ، فوری تحقیقات کا مطالبہ

الفاشر : قحط زدہ مغربی سوڈان کے شہر الفاشر کی جانب جانے والے اقوام متحدہ کے امدادی قافلے پر ہولناک حملے میں کم از کم 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

برطانوی روزنامہ دی گارجیئن کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف اور ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) کے ٹرک الفاشر کے لیے روانہ تھے جب انہیں الکوما نامی علاقے میں نشانہ بنایا گیا۔ یہ علاقہ ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کا مضبوط گڑھ تصور کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ الفاشر شہر ایک سال سے زائد عرصے سے آر ایس ایف کے محاصرے میں ہے، جس کی وجہ سے وہاں خوراک اور ادویات کی شدید قلت ہے۔ اقوام متحدہ نے قحط کا انتباہ جاری کر رکھا ہے۔

یونیسیف کے ترجمان کے مطابق قافلہ حملے کے وقت سیکیورٹی کلیئرنس کا منتظر تھا۔ دونوں ایجنسیوں نے فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ابھی تک حملہ آوروں کی سرکاری شناخت نہیں ہو سکی ہے، تاہم سوڈانی فوج اور آر ایس ایف نے ایک دوسرے پر حملے کا الزام عائد کیا ہے۔ مقامی گروپ ’الکوما ایمرجنسی روم‘ نے حملے کی ویڈیو جاری کی اور الزام سوڈانی فوج کے ڈرونز پر لگایا۔

سوڈان میں جاری خانہ جنگی کو اقوام متحدہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران قرار دے چکی ہے۔ اب تک 40 لاکھ افراد ملک چھوڑ چکے ہیں جبکہ 1 کروڑ 16 لاکھ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔

الفاشر شہر میں رضاکاروں نے بتایا کہ بازار خالی ہو چکے ہیں، لوگ فاقہ کشی کا شکار ہیں، اور گدھوں پر لایا جانے والا محدود سامان بھی آر ایس ایف کی چیک پوسٹوں پر تفتیش کا سامنا کرتا ہے۔