112

جاپانی مردوں کی فٹنس اور جِلدی نگہداشت، ہمیشہ جوان رہنے کی جستجو

جاپان میں زیادہ سے زیادہ مرد بھی طرز زندگی کے سخت معمولات کو اپنا رہے ہیں تاکہ عمر میں اضافے کے باوجود زیادہ وقت تک جوان رہ سکیں۔

ان میں سے ایک 33 سالہ اکی ہے جس کا ماننا ہے کہ جوان نظر آنے سے ملازمت میں زیادہ توجہ ملتی ہے جبکہ لوگ بھی زیادہ اعتماد کرتے ہیں۔

اکی کا سدا بہار جوانی کا جنون ایک دہائی قبل بڑھا جب اس کے باس نے اس کے گرتے ہوئے بالوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ بوڑھا نظر آنے لگا ہے۔

حالات کو بدلنے کے لیے اکی نے طرز زندگی کے سخت معمولات کو اپنایا تاکہ عمر کے اثرات کو ریورس کرسکے۔

اس نے روزانہ سن اسکرین کا استعمال شروع کر دیا چاہے بارش ہی کیوں نہ ہو رہی ہو، تمباکو نوشی کی لت سے جان چھڑائی، رات گئے تک جاگنے کا معمول ختم کر دیا، ورزش کو معمول بنایا جبکہ جِلدی نگہداشت کے لیے بیوٹی سیلون جانا شروع کر دیا۔

اکی کے مطابق ایک دہائی بعد بھی اس کی جِلد 10 سال پہلے جتنی ہی جوان نظر آتی ہے۔

اس کا کہنا تھا کہ 'میری شخصیت میں آنے والی تبدیلیوں کے بعد لوگ مجھ سے زیادہ اچھا سلوک کرنے لگے ہیں'۔

اس کے لیے ہمیشہ جوان رہنے کا مطلب اپنی زندگی پر کنٹرول حاصل کرنا ہے۔

ایک اور شخص انون ہے جو دن بھر میں محض ایک بار کھانا کھاتا ہے جو منجمد سبزیوں پر مشتمل ہوتا ہے تاکہ وہ جوان نظر آسکے۔

ایسا وہ 5 سال سے کر رہا ہے اور اس کے مطابق آپ کی شخصیت کا انداز کسی فرد کی سماجی حیثیت پر براہ راست اثرات مرتب کرتا ہے۔

اس نے اب تک بیوٹی ٹریٹمنٹس، جسمانی فٹنس اور دیگر پر اب تک 2 کروڑ جاپانی ین سے زیادہ خرچ کیے ہیں۔

اس کے معمولات میں سپلیمنٹس کا استعمال، بالوں کے گرنے سے بچانے والی ادویات کا استعمال اور جِلدی نگہداشت شامل ہیں جبکہ اس کا اپنا ایک پرسنل فٹنس کوچ بھی ہے۔