9

ناچتے ناچتے موت: تاریخ کی انوکھی بیماری

تاریخ میں ایک عجیب و غریب وبا کا ذکر ملتا ہے جس میں کئی لوگ بغیر کسی وجہ کے سڑکوں پر ناچنے لگ گئے تھے۔ 

یہ "ناچنے کی وبا" جولائی 1518 میں فرانس کے شہر اسٹراس برگ میں واقع ہوئی تھی۔ 

کہانی کچھ یوں ہے کہ ایک خاتون، جن کا نام فراؤ ٹروفیا تھا، اچانک سڑک پر ناچنا شروع کر دیتی ہیں۔ اس کے بعد تقریباً 400 لوگ بھی بغیر کسی وجہ کے اس کے ساتھ ناچنے لگتے ہیں۔ 

ہفتوں تک یہ سلسلہ جاری رہا، اور اس ناچنے کی وجہ سے کئی لوگ تھکاوٹ، دل کے دورے یا فالج کے باعث ہلاک ہو گئے۔ یہ وبا تقریباً 15 دن تک چلتی رہی۔ 

ممکنہ وجوہات: 

اگرچہ اس عجیب و غریب 'وبا' کی اصل وجہ آج تک معلوم نہیں ہو سکی، لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ یہ نفسیاتی و سماجی دباؤ، بیماری، قحط اور جنگوں کے خوف، یا اجتماعی ذہنی دباؤ کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ 

کچھ مورخین کا یہ بھی کہنا ہے کہ روٹی میں ایک خاص قسم کا فنگس (ergot) موجود تھا، جس کے کھانے سے ایل ایس ڈی جیسی علامات پیدا ہو سکتی تھیں۔ 

یہ واقعہ آج بھی تاریخ، نفسیات اور طب کے ماہرین کے لیے ایک دلچسپ موضوع ہے۔