11

پاک بھارت کشیدگی برقرار، مودی نے سخت موقف اختیار کر لیا

انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر پاکستان کو ہدف بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کسی دھوکے میں نہ رہے ’آپریشن سیندور‘ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔

انڈیا کے شہر کانپور میں ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کے دوران سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ ’انڈیا نے دہشت گردی کے خلاف اپنی لڑائی میں واضح طور پر تین نکات طے کیے ہیں۔‘

نریندر مودی نے کہا کہ انڈیا ہر دہشت گردانہ حملے کا موثر جواب دے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ ’اس کا وقت، جواب دینے کے طریقہ کار اور اور شرائط ہماری مسلح افواج طے کریں گی۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’دوسرے یہ کہ انڈیا اب ایٹم بم کی گیڈر بھبکی سے نہیں ڈرے گا اور نہ ہی اس کی بنیاد پر کوئی فیصلہ کرے گا۔‘

انڈیا کے وزیر اعظم نے ایک بار پھر پاکستان پر دہشت گردی کی سرپرستی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ’پاکستان کا سٹیٹ ایکٹر اور نان سٹیٹ ایکٹر کا کھیل چلنے والا نہیں ہے۔ دشمن کہیں بھی ہو اسے چھوڑا نہیں جائے گا۔ ’

پاکستان ماضی میں بھی کئی بار ان الزامات کی تردید کرتا رہا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس کا انڈیا میں کسی بھی حملے سے کوئی تعلق نہیں۔

یاد رہے کہ پہلگام حملہ کے بعد انڈیا نے اس کا الزام براہِ راست پاکستان پر عائد کیا اور اسی تناظر میں اس نے مئی کے اوئل میں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سمیت مختلف علاقوں میں حملے کیے۔ جس کے بعد دونوں ملکوں میں چار روز تک جنگی صورتحال رہی اور دونوں نے ایک دوسرے کی حدود میں متعدد اہداف کو نشانہ بنایا۔

پاکستان نے جنگ بندی کے بعد انڈیا کو امن مذاکرات کی دعوت دی ہے تاہم انڈیا کا کہنا ہے کہ ’دہشت گردی اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔‘

خیال رہے کہ جنگ بندی کے بعد بھی بارہا انڈین حکام کی جانب سے یہ بیانات دیے جاتے رہے ہیں کہ اگر ضرورت پڑی تو پھر سے پاکستان کے حدود میں اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔