یکم جون کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کا اعلان کیا جائے گا۔ عوام منتظر ہیں کہ حکومت بجٹ سے قبل مہنگائی کا بم گرانے والی ہے یا انہیں ریلیف ملے گا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق وزارت توانائی اور متعلقہ صنعتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت موجودہ عالمی مارکیٹ اور داخلی مالیاتی دباؤ کو دیکھتے ہوئے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں معمولی کمی پر غور کر رہی ہے، جب کہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں جزوی اضافہ بھی زیرغور ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں 60 پیسے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل میں 28 پیسے فی لیٹر کی ممکنہ کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اگرچہ یہ کمی بظاہر معمولی ہے، لیکن مہنگائی کے شکار عوام کے لیے کسی بھی قسم کی ریلیف اہمیت رکھتی ہے۔
دوسری جانب وزارت خزانہ قیمتوں کو موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کے آپشن پر بھی غور کر رہی ہے، خاص طور پر اس لیے کہ تبدیلی کی شرح بہت کم ہے اور مستقبل قریب میں عالمی منڈی میں اتار چڑھاؤ کا امکان موجود ہے۔
ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر نظرِثانی ہر 15 دن بعد کی جاتی ہے، جس میں اوگرا کی سفارشات اور بین الاقوامی مارکیٹ کے نرخوں کو مدِنظر رکھا جاتا ہے۔ عوام اب یکم جون کو حکومت کے حتمی فیصلے کے منتظر ہیں۔