13

آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان کامیاب مذاکرات تنخواہوں میں اضافہ متوقع

پاکستانی عوام کے لیے خوشخبری! آئی ایم ایف کی رضامندی سے بجٹ 2025-26 میں ملازمین کے لیے ریلیف اور تنخواہوں میں اضافہ متوقع

اسلام آباد: پاکستانی حکومت اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف اور تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ پر رضامندی ظاہر کر دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق، آئی ایم ایف نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس میں نرمی دی جا سکتی ہے، بشرطیکہ ریونیو کے نقصان کو پورا کرنے کے لیے دیگر اقدامات کیے جائیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے ملک کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، کیونکہ تنخواہوں میں اضافے سے طلب بڑھنے اور معاشی سرگرمیوں میں تیزی آنے کی توقع ہے۔ تاہم، حکومت کو بڑے پنشنرز پر ٹیکس عائد کرنے کے معاملے پر عوامی ردعمل کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق، بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو مزید رعایتیں دینے اور معاشی اصلاحات پر غور جاری ہے، جبکہ آئی ایم ایف کے ساتھ حتمی معاہدہ جلد طے پانے کی توقع ہے۔

کیا یہ اقدامات پاکستانی معیشت کو مضبوط بنانے میں مدد دیں گے؟ عوامی حلقوں میں اس فیصلے پر مخلوط ردعمل سامنے آ رہا ہے، تاہم ماہرین اس اقدام کو مثبت پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔