10

اسرائیلی جارحیت جاری، 53,900 فلسطینی شہید ہو چکے

غزہ: اسرائیلی افواج کے تازہ فضائی حملوں میں کم از کم 23 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں ایک صحافی اور ریسکیو سروس کا سینیئر اہلکار بھی شامل ہے۔ شہادتیں خان یونس، جبالیا اور نصیرات میں مختلف حملوں کے دوران ہوئیں۔

مقامی طبی ذرائع کے مطابق، جبالیا میں فلسطینی صحافی حسن مجدی ابو وردہ اپنے خاندان کے کئی افراد سمیت شہید ہو گئے جب ان کے گھر پر اسرائیلی میزائل حملہ ہوا۔ اسی طرح نصیرات میں ایک اور حملے میں ریسکیو حکام کے سینیئر اہلکار اشرف ابو نار اور ان کی اہلیہ بھی اپنے گھر میں شہید ہو گئے۔

اسرائیلی فوج نے ان حملوں پر تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

فلسطینی حکومت کے میڈیا دفتر نے بتایا کہ ابو وردہ کی شہادت کے بعد 7 اکتوبر 2023 سے اب تک شہید فلسطینی صحافیوں کی تعداد 220 ہو چکی ہے۔

ایک اور بیان میں فلسطینی میڈیا دفتر نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی افواج اب غزہ کے 77 فیصد علاقے پر قابض ہیں، چاہے وہ زمینی قبضے، انخلاء کے احکامات یا بمباری کے ذریعے ہو جس سے لوگ اپنے گھروں سے محروم ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب حماس اور اسلامی جہاد کے عسکری ونگز نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی افواج پر بموں اور اینٹی ٹینک راکٹوں سے حملے کیے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جمعہ کی رات انہوں نے غزہ میں 75 اہداف پر بمباری کی، جن میں اسلحہ کے گودام اور راکٹ لانچنگ پیڈز شامل تھے۔

غزہ کی صحت کے حکام کے مطابق جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 53,900 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ علاقے کی حالت تباہ کن ہو چکی ہے۔ امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ علاقے میں شدید غذائی قلت کے آثار واضح ہیں۔