43

اب اندھیرے میں دیکھنا ممکن، جدید انفرا ریڈ لینس متعارف

چینی سائنسدانوں نے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ایسے کانٹیکٹ لینسز تیار کرلیے ہیں جن کی مدد سے صارفین اندھیرے میں بھی باآسانی دیکھ سکتے ہیں۔ یہ لینسز نائٹ ویژن فراہم کرتے ہیں اور ریسکیو اور ایمرجنسی آپریشنز میں انقلابی تبدیلی لا سکتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق، یہ نینو پارٹیکل سے بنے لینسز توانائی کے کسی بیرونی ذریعہ کے بغیر کام کرتے ہیں اور انفرا ریڈ شعاعوں کو انسانی آنکھ کی قابلِ دید روشنی میں تبدیل کر دیتے ہیں۔ اس جدید ٹیکنالوجی سے لیس لینسز نہ صرف قابلِ دید روشنی بلکہ نیئر-انفرا ریڈ ویو لینتھ (800 سے 1600 نینو میٹرز) تک کو بھی دکھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

چین کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان لینسز کے ذریعے پہننے والے افراد کو ایسی صلاحیت حاصل ہوتی ہے جو پہلے صرف فوج یا اسپیشل آپریشنز میں استعمال ہونے والی نائٹ ویژن ڈیوائسز تک محدود تھی۔

تحقیق کے مرکزی مصنف ٹیان شو کے مطابق، یہ پیش رفت مستقبل میں ایسی غیر تکلیف دہ اور پہننے کے قابل ڈیوائسز کی بنیاد رکھتی ہے جو انسانی بصارت کو نئی جہت دے سکتی ہیں۔