اسلام آباد: نوجوانوں میں ٹائپ 2 ذیابیطس کے کیسز میں مسلسل اضافہ ماہرین صحت کے لیے تشویش کا باعث بن گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مرض جو کبھی درمیانی عمر کے افراد سے منسلک تھا، اب تیزی سے 20 سے 30 سال کی عمر کے نوجوانوں کو بھی متاثر کر رہا ہے۔
طبی ماہرین نے اس تشویشناک رجحان کی کئی وجوہات کی نشاندہی کی ہے جن میں نمایاں درج ذیل ہیں:
جوانی میں موٹاپا: پیٹ کے گرد چربی کا بڑھنا انسولین کی حساسیت کو متاثر کرتا ہے، جس سے شوگر لیول قابو سے باہر ہو جاتا ہے۔
غلط غذائی عادات: چینی، نمک اور پراسیسڈ غذاؤں کا زیادہ استعمال میٹابولک نظام کو خراب کر رہا ہے۔
جسمانی سرگرمیوں کی کمی: نوجوانوں میں بیٹھے رہنے کا رجحان بڑھ گیا ہے، جس سے شوگر کنٹرول میں مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔
خاندانی تاریخ: جن افراد کے قریبی رشتہ دار ذیابیطس کا شکار رہے ہیں، ان میں مرض کا خطرہ دوگنا ہو جاتا ہے۔
نسلی اثرات: ماہرین کے مطابق جنوبی ایشیائی افراد میں یہ بیماری مغربی ممالک کے مقابلے میں زیادہ شدت سے پھیل رہی ہے۔
ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ نوجوان صحت مند طرز زندگی اپنائیں، خوراک میں توازن لائیں اور روزانہ کی بنیاد پر جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنائیں۔
.jpg)