وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے آنے والی اشیاء پر عائد 145 فیصد ٹیرف میں کمی کا اعلان کیا۔
لیکن انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ ٹیرف مکمل طور پر ختم نہیں ہوں گے۔ امریکی وزیر خزانہ نے ان ٹیرف کو ناقابلِ برداشت قرار دیتے ہوئے تجارتی کشیدگی میں کمی کی امید ظاہر کی تھی۔
چینی میڈیا نے اس اقدام کو عوامی دباؤ کے تحت مقبولیت بحال کرنے کی کوشش قرار دیا، جبکہ چین کے سوشل میڈیا پر اسے "ٹرمپ نے شکست تسلیم کرلی" کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان اس ٹیرف جنگ نے عالمی تجارت پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں، جس کی وجہ سے مارکیٹس میں بے چینی اور مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔