سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلے پر آئے ججز کو کام سے روکنے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے اس معاملے میں فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت 17 اپریل کو مقرر کی۔
ججز کی سینیارٹی کے تنازع پر سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے تبادلے کے معاملے اور سینیارٹی قوانین کی وضاحت طلب کی۔
عدالت نے تبادلے کے خلاف ریکارڈ طلب کرنے کی درخواست بھی رد کر دی، اور کہا کہ آئینی آرٹیکل 200 کے تحت ججز کی رضامندی اور متعلقہ چیف جسٹسز کی اجازت ضروری ہے۔
اس کیس میں عدالت نے جوڈیشل کمیشن اور متعلقہ وکلا کو بھی نوٹسز جاری کیے اور ججز کی سینیارٹی سے متعلق سوالات پر مزید قانونی وضاحت کی درخواست کی۔